Urdu News - Today's Latest Urdu News from Pakistan daily news pakistan 2023

 

Urdu News - Today's Latest Urdu News from Pakistan

28 January 2023

Latest Urdu News from Pakistan and the world. Stay up to date with the latest happenings from around the world on UrduPoint. Breaking Urdu News gets updated round the clock by a professional team of journalists and reporters from around the world.












                   پٹرول کی قیمت 300 روپے ہو جانے کا امکان

آئی ایم ایف شرائط پورا کرنے کیلئے بجلی کا یونٹ ساڑھے 7 روپے، گیس کی قیمتیں 46 فیصد بڑھائے جانے کا امکان ہے، ادویات کی قیمتیں بھی بڑھیں گی،

لاہور ( جنوری 2022ء) پٹرول کی قیمت 300 روپے ہو جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق دنیا نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی کامران خان نے بتایا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہونے کے بعد اور آئی ایم ایف شرائط پورا کرنے کیلئے پٹرول کی قیمت 300 روپے فی لیٹر کے قریب قریب پہنچ جائے گی۔ آئی ایم ایف شرائط پورا کرنے کیلئے بجلی کا یونٹ ساڑھے 7 روپے، گیس کی قیمتیں 46 فیصد بڑھائے جانے کا امکان ہے، ادویات کی قیمتیں بھی بڑھیں گی۔

جبکہ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں 50،50 روپے اضافہ کرنے جا رہی ہے، اس حوالے سے لیگی رہنما مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت کو بجلی کی قیمت میں 10 روپے کا اضافہ کرنا پڑے گا۔

جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ روپے کی قدر گرنے سے مہنگائی بڑھ کر 50 فیصد تک ہوجائے گی،پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں بھی 50،50روپے فی لیٹراضافہ ہوگا، زرمبادلہ کے ذخائر 3.6ارب ڈالر پر آگئے ہیں،پتا تھا سازش کو کامیاب ہونے دیا تومعیشت نہیں سنبھلے گی۔

ان کے9ماہ میں 84روپے گرے ہیں، ہمارے زرمبادلہ ذخائر خطرناک سطح پر پہنچ گئے ہیں، جب تحریک عدم اعتماد آئی تھی تو16.4ارب ڈالر تھے۔ جو کہ آج 3.6پر پہنچ گئے ہیں، اس کی وجہ سے روپے پر پریشر پڑا اور روپیہ گرنا شروع ہوگیا، اب روپیہ گررہا ہے، اسحاق ڈار لندن میں بڑے بیانات دیتا تھا، روپے کی قدر گرنے کے اثرات جن کے بینک میں پیسے پڑے ہیں وہ اب کم چیزیں خرید سکے گا، جن کے پیسے باہر پڑے ہیں، ان کی دولت میں اضافہ ہورہا ہے۔

پاکستان کے تنخوادار طبقات سے بات کررہا ہوں ،اب ڈالر مہنگا ہونے کے کیا اثرات ہوں گے؟ آج تیل عالمی مارکیٹ میں اوپر گیا ہے ابھی بھی 85ڈالر فی بیرل ہے، آج پیٹرول ڈیزل جب روپیہ گرے گا تو 50،50روپے فی لیٹر پیٹرول اور ڈیزل اوپر جائے گا۔روپیہ گرنے سے مہنگائی 35فیصد پر جائے گی، جب بجلی گیس کھانے پینے کی اشیاء کی مہنگائی 45سے 50مہنگائی ہوجائے گی۔

اسلام آباد ( 27 جنوری 2022ء) اسحاق ڈار کا عمران خان حکومت کی معاشی کامیابیوں کا اعتراف۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے جمعہ کی شب کو کی گئی پریس کانفرنس میں عمران خان حکومت کی معاشی کامیابیوں کا اعتراف کیا۔ مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ مانتے ہیں کہ عمران خان دور میں ایکسپورٹس 24 ارب ڈالرز سے بڑھ کر 32 ارب ڈالرز ہوئیں جبکہ کرنٹ اکاونٹ خسارے میں بھی کمی ہوئی، یہ 2 کامیابیاں ہیں تاہم ان کے علاوہ ہر چیز خراب ہوئی۔

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خطاب پر پریس کانفرنس میں ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان معیشت کی تباہی کے ذمہ دار ہیں، عمران خان کا مقصد سیاسی ہے ریاست بھاڑ میں جائے، عمران خان کی پھیلائی ہوئی تباہی کو ہم ٹھیک کررہے ہیں، ہم نے ریاست کو بچانے کیلئے اپنی سیاست کو قربان کیا، عمران خان نے آج پھر جھوٹ بولا،عمران خان نے4سالوں میں ترقی کرتی معیشت کو تباہ کردیا،ہم نے جی ڈی پی 6.10پر چھوڑی، جبکہ عمران خان کے دور میں شرح نمو منفی ہوگئی تھی، ملک میں مہنگائی کا طوفان عمران خان کی وجہ سے آیا ہے۔

عمران خان نے روپے کی قدر کو کھلا چھوڑ دیا تھا۔ہمیں پہلے سال معیشت 244 بلین ڈالر کی معیشت تھی، ہم 356.8ارب ڈالر کی معیشت کو چھوڑ کرگئے، 382.8 بلین پر چھوڑ کرگئے صرف26ارب ڈالر اضافہ کیا، ہم نے اپنے دور میں 112ارب ڈالر کا اضافہ کیا، ہمارے دور میں 379 ڈالر فی کس آمدن میں اضافہ ہوا، جبکہ آپ نے صرف اس میں 30 ڈالر کا اضافہ کیا۔ ہمارے دور میں قرضہ 30 ہزار ارب تھا جبکہ آپ نے قرض ریکارڈ قرض لئے، آپ نے تو 10 ہزار ارب قرض کم کرنے تھے لیکن عمران خان نے امریکا، سعودی عرب سمیت پر ملک میں جاکر ملک کو بدنام کیا، آپ نے کہا ہمارا قرض 30 ہزار ارب ہے، مشرف دور میں قرض 6ہزار ارب تھا، لیکن اس وقت قرض لینے کی ضرورت نہیں تھی۔

آپ بیرون ملک جاکر کہتے تھے کہ قرض 30 ہزار ارب ہے، ملک کرپٹ ہے، پھر کہتے تھے سرمایہ کاری کریں، پھر کون بے وقوف سرمایہ کاری کرتا؟ عمران خان قوم کو ٹی وی پر لیکچر دینے کی بجائے معافی مانگیں، وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے عمران خان کو مذاکرے کا چیلنج دے دیا،اپنے معاشی ماہرین لے آئیں، نمبرز پر براہ راست مذاکرہ کرلیتے ہیں،عمران خان قوم کو ٹی وی پر لیکچر دینے کی بجائے معافی مانگیں، عمران خان نے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی کی، آئی ایم ایف سے معاہدہ ہم نے نہیں آپ نے کیا تھا۔


































لاہور ( 27 جنوری2023ء) بارشوں اور برفباری کا نیا سلسلہ ملک میں داخل ہونے کیلئے تیار ملک کے مغربی اور بالائی علاقوں میں ہفتہ تا پیر برفباری کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان، مغربی ہواؤں کے زیر اثر علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ متوقع۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں بارشوں اور برفباری کا نیا سلسلہ شروع ہونے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک کے مغربی اور بالائی علاقوں میں ہفتہ تا پیر پہاڑوں پر برفباری کے ساتھ بارش کا سلسلہ شروع ہو گا، مغربی ہواؤں کے زیر اثر علاقوں میں سردی کی شدت میں اضافہ متوقع ہے جبکہ برفباری اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث سڑکیں بند ہونے کا خدشہ ہے،ان ایام میں کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں الرٹ رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے ۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مغربی ہواؤں کا ہفتے کے روز ملک کے مغربی حصوں میں داخل ہونے کا امکان ہے جو اتوار کو بالائی علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیں گی اور یہ صورتحال پیر تک برقرار رہ سکتی ہے۔ اس موسمی نظام کے زیر اثر مری، گلیات، کشمیر (وادی نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر، میرپور)، گلگت بلتستان (دیامیر)، استور، غذر، سکردو، ہنزہ، گلگت، گھانچے، شگر، چترال، دیر، سوات، مانسہرہ، ہری پور، کوہستان، ایبٹ آباد میں 28 سے 30 جنوری تک جبکہ اسلام آباد، پوٹھوہار ریجن، گوجرانوالہ، گجرات میں ، حافظ آباد، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، قصور، شیخوپورہ، ننکانہ صاحب، خوشاب، میانوالی، سرگودھا، کرک، پشاور، چارسدہ، نوشہرہ، صوابی، بونیر، باجوڑ، کرم، وزیرستان، کوہاٹ، بنوں اور ڈیرہ اسماعیل خان میں 29 اور 30 ​​جنوری کہیں کہیں ژالہ باری اور پہاڑوں پر برفباری، آندھی، گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

رپورٹ کے مطابق کوئٹہ، ژوب، بارکھان، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ، چمن، پشین، پنجگور، تربت، خضدار، قلات اور مکران کے ساحلی علاقوں میں 28 اور 29 جنوری کو ہلکی سے درمیانی بارش جبکہ پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔ اس دوران بھکر، لیہ، ملتان، ڈیرہ غازی خان، سکھر، بہاولپور، ساہیوال، اوکاڑہ اور پاکپتن میں بھی ہلکی بارش کا امکان ہے۔

مری، گلیات، ناران، کاغان، دیر، سوات، کوہستان، مانسہرہ، ایبٹ آباد، شانگلہ، استور، ہنزہ، اسکردو، وادی نیلم، باغ، پونچھ اور حویلیاں میں درمیانے درجے کی شدید برفباری سے 28 تاریخ سے سڑکیں بند ہو سکتی ہیں جبکہ اس دوران بالائی خیبر پختونخواہ، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوسکتی ہے۔ سیاحوں اور مسافروں کو اس عرصہ کے دوران زیادہ محتاط رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے جبکہ تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ ان ایام میں الرٹ رہیں۔ بارشوں کے اس سلسلے کے حوالے سے موسمیاتی ماہرین کے مطابق یہ بارش بالخصوص پنجاب اور خیبرپختونخوا کے بارانی علاقوں میں کھڑی فصلوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گی۔


آئی ایم ایف شرائط پرمکمل عملدرآمد پاکستان کے مفاد میں ہے،میاں زاہد حسین

وزیراعظم کی شرائط پرعمل درآمد پر آمادگی خوش آئند ہے،سعودی انکار نے حکومت اور اسٹیبلیشمنٹ کو ہلا کر رکھ دیا،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس






















کراچی (- این این آئی۔ 27 جنوری2023ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی دہائیوں میں شاید ہی کوئی وزیر خزانہ ایسا گزرا ہو جس نے آئی ایم ایف کے خلاف بڑھکیں مار نے کے بعد اس ادارے کے پیر نہ پکڑے ہوں۔

آئی ایم ایف کے خلاف بیانا ت سے اس ادارے کا توکچھ نہیں بگڑتا مگرہمیں خفت کا سامنا ضرورکرنا پڑتا ہے۔ پروگرام پرعملدرآمد میں تاخیر کی قیمت ملک اورعوام ادا کرتی ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئیکہا کہ تمام وزرائے خزانہ ہمیشہ عالمی ادارے کے بغیرملک چلانے کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر حقیقی معاشی اصلاحات سے پہلو تہی کی جاتی ہے جس سے معیشت کا تیا پانچا ہو جاتا ہے شرائط نہ ماننے سے آئی ایم ایف سے قرضہ لینے میں تاخیر ہو جاتی ہے اور قرض ملنے کے بعد طے شدہ پروگرام پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا جس سے عدم اعتماد بڑھتا ہے۔

ہمیں یہ حقیقت بھی تسلیم کر لینی چائیے کہ آئی ایم ایف کسی ملک کو قرض دینے کی درخواست نہیں کرتا بلکہ مشکلات سے دوچار ممالک ہی قرض کے لئے اس کی منتیں کرتے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ سعودی عرب نے بھی مزید قرضہ دینے کے بجائے اصلاحات کرنے کی نصیحت کر کے پاکستان پراحسان کیا ہے جس سے حکومت کو صورتحال کے سنگین ہونے کا احساس ہوا اور انھوں نے آئی ایم ایف سے رابطے بحال کرتے ہوئے انکی تمام شرائط ماننے پرآمادگی ظاہرکی جس سے پاکستان میں ڈالر کی قیمت میں 30 روپے کا اضافہ ہو گیا ہے اور ابھی مزید اضافہ متوقع ہے مگر اس سے ایکسپورٹ، ترسیلات زر اور ایف بی آر کے محصولات میں اضافہ ہوگا، آئی ایم ایف اور دوست ممالک سے قرض کے حصول اور قرضوں کے رول اوور میں حائل رکاوٹیں ختم ہوں گی، عمومی مہنگائی، پٹرولیم مصنوعات، بجلی، گیس کی قیمتوں، مارک اپ اور قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہوگا مگر موجودہ صورتحال میں یہ سب ناگزیر ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں کسی سیاسی پارٹی یا آمریت کی حکومت ہو، کوئی بھی اصلاحات نہیں کر سکا۔ کوئی حکومت نہ ہی اشرافیہ کو دی گئی مراعات ختم کرتی ہے نہ سبسڈی ختم کی جاتی ہے۔ بجلی، گیس، انرجی پالیسی، ناکام اداروں کے نقصانات جاری رکھنا اور ڈالر کی قدر کو انتظامی طور پرکم کرنے کی ناکام کوششیں بھی ملکی معیشت کا بیڑاغرق کرتی رہتی ہیں۔























لاہور ( جنوری2023ء) پی ڈی ایم حکومت کے 10 ماہ میں ملازمت پیشہ افراد کی تنخواہیں 40 فیصد کم ہو جانے کا انکشاف۔ تفصیلات کے مطابق دنیا نیوز کے پروگرام آج کامران خان میں انکشاف کیا گیا کہ موجودہ وفاقی حکومت کے 10 ماہ کے دوران ملازمت پیشہ طبقے کی کمر ٹوٹ گئی۔ بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 10 ماہ کے دوران روپے کی مسلسل بے قدری، ڈالر مہنگا ہونے اور مہنگائی میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے ملازمت پیشہ طبقے پر ناقابل برداشت بوجھ پڑا۔

گزشتہ 10 ماہ کے دوران مہنگائی اور روپے کی بے قدری نے تو تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، تاہم عوام کی آمدن میں اضافہ نہ ہو سکا، بلکہ ملازمت پیشہ افراد کی آمدن میں روپے کی بے قدری اور مہنگائی کے اضافی بوجھ کی وجہ سے 10 ماہ کے دوران 40 فیصد تک کمی ہو گئی۔

واضح رہے کہ 2 کاروباری ایام میں انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 31 روپے سے زائد اضافے کی وجہ سے ملکی قرضوں کے حجم میں مزید اضافہ ہو گیا۔

دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق جمعرات اور جمعہ کو پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اور ڈالر کی قیمت میں اضافے کے ریکارڈ ٹوٹ جانے سے قرضوں کے بوجھ میں 3950 ارب روپے یعنی تقریباً 4 ہزار ارب روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ بتایا گیا ہے کہ کاروباری ہفتے کے پانچویں اور آخری روز انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں 7 روپے 17 پیسے اضافہ ہوا ہے جس کے بعد کاروباری دن کے اختتام پر امریکی کرنسی 262 روپے 60 پیسے پر بند ہوئی ۔

جبکہ اوپن مارکیٹ میں کاروباری دن کے اختتام تک ڈالر کی قیمت میں 11 روپے اضافہ ہوا ہے جس سے امریکی کرنسی269 روپے پر ٹریڈ ہوئی، تین روز کے دوران اوپن مارکیٹ میں ڈالر 29 روپے مہنگا ہوا۔ جبکہ 2 دنوں میں 12 ہزار روپے سے زائد اضافے سے فی تولہ سونے کی قیمت میں بھی اضافے کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے۔ مقامی صرافہ مارکیٹوں میں جمعے کو فی تولہ قیمت میں 7 ہزار روپے جبکہ فی 10 گرام سونے کی قیمت میں 6 ہزار روپے کا اضافہ ہوا۔

مقامی صرافہ مارکیٹوں میں فی تولہ سونے کی قیمت بڑھ کر 2 لاکھ 2 ہزار 500 روپے جبکہ فی دس گرام سونے کی قیمت 1 لاکھ 73 ہزار 610 روپے ہوگئی۔ دوسری جانب ادارہ شماریات نے مہنگائی کے ہفتہ وار اعداد و شمار بھی جاری کر دیئے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق 0.45 فیصد مہنگائی کی ہفتہ وار شرح 32.57 فیصد ہو گئی۔ ایک ہفتے کے دوران 25 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ،6 اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 20 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔


Post a Comment

0 Comments