Most ranking news of the day Urdu News - Today's Latest Urdu News from Pakistan

 Most ranking news of the day Urdu News - Today's Latest Urdu News from Pakistan





فیملی نے فیصلہ کردیا، شجاعت نے سیاست کرنی ہے تو کریں ہم عمران خان کے ساتھ ہیں

چوہدری شجاعت کی مد ت ختم ہوگئی اس کے چھوٹے بھائی کو صدر بنایا، مستقبل میں پنجاب کا وزیراعلیٰ کون ہوگا اس کا فیصلہ عمران خا ن کرینگے: چوہدری پرویز الٰہی




لاہور ( - آن لائن۔ 01 فروری2023ء) سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ فیملی کا فیصلہ ہے کہ چوہدری شجاعت نے سیاست کرنی ہے تو کریں لیکن ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں،چوہدری شجاعت کی مدت ختم ہوگئی اس لیے ان کے چھوٹے بھائی کو صدر بنایا گیا۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز الٰہی نے کہا کہ دہشتگردی بڑھ رہی ہے، ملک ڈیفالٹ کرنے جارہا ہے، ہرطرف مہنگائی کا طوفان ہے اور قیمتیں بڑھا کر بیڑہ غرق کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نگران سیٹ اپ اور پی ڈی ایم ایک ہیں، انہیں امن و امان کی صورتحال پر توجہ دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں جو دیکھتا اور سمجھتا ہوں وہ کہتا رہتا ہوں، اس کا فائدہ بھی ہوتا ہے، گورنر خیبرپختونخوا نے الیکشن کا وقت دیدیا ہے، اب یہ الیکشن کرائیں، پنجاب میں الیکشن ہوگا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فیملی کافیصلہ ہے کہ چوہدری شجاعت نے سیاست کرنی ہے تو کریں لیکن ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں جب کہ چوہدری شجاعت کی مدت ختم ہوگئی ہے اس لیے ان کے چھوٹے بھائی کو صدر بنایا ہے۔

پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ پنجاب کے وزیراعلی کا فیصلہ تحریک انصاف کرے گی، ہمیں اکٹھے رہنا ہے اور ہمیں کوئی لالچ نہیں ہے، میں نے دو تین مرتبہ وزیراعلی رہا ہوں۔انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مریم نواز کا ایئر پورٹ پر شو فلاپ تھا، یہ بندے اکٹھے نہیں کر سکے۔چوہدری پرویز الٰہی نے مزید کہا کہ ان کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط ہوں گی، الیکشن صاف شفاف ہو گا تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو جائے گا ۔


عوام کے تحفظ کیلئے پاکستان کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے: چینی صدر، وزیر اعظم

اپنے پیغام نے دونوں سربراہوں نے سانحہ پشاور میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت اور زخمیوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا


اسلام آباد ( فروری2023ء) چینی صدر اور وزیراعظم نے وزیراعظم شہباز شریف کے نام لکھے خط میں کہا ہے کہ عوام کے تحفظ کیلئے پاکستان کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔ اپنے پیغام نے دونوں سربراہوں نے سانحہ پشاور میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کے ساتھ اظہار تعزیت اور زخمیوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ تفصیلات کے مطابق چینی صدر نے کہا سماجی استحکام اور عوام کی سلامتی کے تحفظ کیلئے پاکستان کی بھرپور حمایت جاری رکھیں گے۔

چینی صدر شی جن پنگ نے مزید کہا پاکستان کے ساتھ انسداد دہشت گردی تعاون کو مزید گہرا کرنے کیلئے تیار ہیں، چینی وزیراعظم کی جانب سے بھی پشاور حملے میں جانی نقصان پر تعزیتی پیغام دیا گیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے یکجہتی کے اظہار پر دونوں کا شکریہ ادا کیا۔

اسی طرح امریکی وزیر خارجہ نے پشاور دھماکے پر لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ پشاور میں پیر 30 جنوری کو پولیس لائنز کی مسجد میں نماز ظہر کے دوران خودکش دھماکے میں پولیس افسران و اہلکاروں سمیت 100 سے زائد افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے تھے، واقعے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی خراسانی گروپ نے قبول کی تھی۔

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے ایک بیان میں پشاور میں ہونیوالے خودکش دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس لائنز مسجد میں ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم دہشت گردی کی اس کارروائی کے نتیجے میں اپنی جانیں گنوانے والوں کے خاندانوں سے گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس المیے کو یہ بات مزید گھمبیر بناتی ہے کہ متاثرین میں سے زیادہ تر سیکیورٹی اہلکار تھے جنہوں نے خود کو شہریوں کی حفاظت اور خدمت کیلئے وقف کر رکھا تھا۔

بلنکن کا کہنا ہے کہ شہریوں کیخلاف ہر قسم کے تشدد پر امریکا پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، ہم پاکستانی حکومت کی دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تمام کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔ دوسری جانب سعودی عرب کے بادشاہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے پشاور میں ہونے والے دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی قیادت نے پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی کو تعزیتی خط ارسال کیا، جس میں شاہ سلمان نے لکھا کہ پشاور میں ہونے والا دھماکہ دہشت گردی ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ہر قسم کی انتہا پسندی کو مسترد کرتے ہیں، مسجد میں ہونے والے دھماکے میں متعدد بے گناہ افراد جاں بحق ہوئے، ہم جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے اور زخمیوں کے لیے جلد شفایابی کی دعا کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے خط میں پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ مشکل کی اس گھڑی میں ہم پاکستان کے ساتھ ہیں، سعودی عرب ہر طرح کی دہشت گردی اور انتہا پسندی کو مسترد کرتے ہوئے اس کی شدید مذمت کرتا ہے، پشاور دھماکے میں ہونے والی ہلاکتوں پر افسوس ہوا، ہم جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔




لاہور (یکم فروری 2022ء) رمضان المبارک کی آمد میں 50 سے کم دن باقی رہ گئے، ماہ مبارک کے آغاز کی ممکنہ تاریخ بتا دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق ماہ رجب کا پہلا عشرہ ختم ہونے پر رمضان المبارک کی آمد کا انتظار مزید بڑھ گیا۔ ماہ رجب کا پہلا عشرہ ختم ہونے کے بعد ماہ مبارک کی آمد میں اب 50 دن سے بھی کم وقت باقی رہا گیا ہے، کئی ممالک میں 22 مارچ کو رمضان المبارک کا چاند نظر آنے اور 23 مارچ کو پہلا روزہ ہونے کا امکان ہے۔

امارات کی آسٹرونومیکل سوسائٹی کی پیشن گوئی میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں رواں سال رمضان المبارک کا آغاز امکانی طور پر 23 مارچ کو ہو گا، ان ممالک میں 22 مارچ کو ماہ مبارک کا چاند نظر آنے کے واضح امکانات ہیں، تاہم رمضان المبارک اور عید الفطر کی متعین تاریخوں کا اعلان رویت ہلال کمیٹی کے ذریعے کیا جائے گا۔

آسٹرونومیکل سوسائٹی کے اعلان کے مطابق اگر رمضان کے اس سال 30 روزے ہوئے تو 21 اپریل بروز جمع البارک کو رمضان المبارک کا اختتام ہو گا۔

یہ بھی کہا گیا کہ سعودی عرب میں بھی رمضان اور عید الفطر انہیں تاریخوں میں آئیں گے۔ اسی طرح اس موقع پر تعطیلات بھی اکٹھی ہوں گی۔ واضح رہے امارات میں پچھلے سال رمضان المبارک کا آغاز یکم اپریل کو ہوا تھا۔آسٹرونومیکل سوسائٹی کے مطابق اسلامی کیلنڈر 12 ماہ پر محیط ہے اور اس کے ہر سال شمسی سال کے مقابلے میں دس دن کا فرق ہوتا ہے۔ کیونکہ شمسی سال 365 دنوں پر پھیلا ہوتا ہے اور قمری سال 354 یا 355 دنوں پر مشتمل ہوتا ہے۔اس لیے شمسی کیلنڈر کو سامنے رکھا جائے تو رمضان کی آمد ہر سال دس دنوں کے فرق سے ہوتی ہے۔ اسی کا اثر عیدالفطر پر بھی آتا ہے۔   
اسلام آباد ( اے پی پی۔ 01 فروری2023ء) وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی پروفیسر احسن اقبال سے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر انگر اینڈرسن نے بدھ کو یہاں ملاقات کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت کے بروقت اقدامات سیلاب سے پیدا ہونے والی صورتحال پر قابو پانے میں معاون ثابت ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی پاکستان کی زراعت کے لئے بڑا چیلنج ہے ، مستقبل میں موسمیاتی تبدیلیاں پاکستان میں قحط، سیلاب اور انفراسٹرکچر کی تباہی کا پیش خیمہ بن سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر ، اربن فلڈنگ اور زراعت کے شعبہ کو موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے سے پیدا ہونے والی تباہی سے محفوظ رکھنے کے کئے حفاظتی اقدامات لے رہے ہیں ، اس وقت پاکستان میں مضبوط انفراسٹرکچر اور زراعت میں موافقت پیدا کرنا اہم چیلنج ہے ۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور عالمی ڈویلپمنٹ پارٹنرز کی معاونت اور پاکستان کا موسمیاتی تبدیلی پر موقف کی حمایت پر مشکور ہیں ، عالمی برادری کو آگے بڑھ کرپاکستان سے تعاون کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پائیدار انفراسٹرکچر کے باعث ہی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے محفوظ رہ سکتا ہے ۔ سیلابی صورتحال پر قابو پانے اور سیلاب زدہ علاقوں میں ریلیف ورک کی موثرنگرانی پر انگر اینڈرسن نے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی کے فعال کردار کو سراہا۔




کراچی (- آن لائن۔ 01 فروری2023ء) ملک میں اشیائے خور و نوش کے بعد اب چائے کی پتی کی قلت کا بھی خدشہ پیدا ہوگیا۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے خام مال اور اشیائے ضروریہ کے پورٹ پر پھنسے کنٹینرز کلیئر کرنے کی اجازت کے باوجود جہاں اب بھی ہزاروں کنٹینرز پورٹ پر پھنسے ہیں انہی میں چائے کی پتی کے سیکڑوں کنٹینرز بھی شامل ہیں۔اس سلسلے میں سابق چیئرمین پاکستان ٹی ایسوسی ایشن اور ایف پی سی سی آئی ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر محمد شعیب پراچہ نے آنے والے دنوں میں چائے کی انتہائی قلت اور قیمتوں میں اضافے کے خدشے کا اظہار کیا ہے جس کی وجہ بندرگاہوں پر پھنسے تقریبا 250 کنٹینرز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے چیپٹر 84، 85 اور 87 کے درآمدی کنٹینرز کی اجازت دی تاہم اس میں چائے کی پتی شامل ہے یہ واضح نہیں۔

شعیب پراچہ نے کہا کہ تاجروں کے احتجاج کے بعد اسٹیٹ بینک نے 180 دن کی تاخیر سے ادائیگی پر کنٹینرز ریلیز کرنے کی اجازت دی، تاہم چائے کی پتی کے فروخت کنندہ ادائیگی میں تاخیر کی اجازت نہیں دے رہے جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ مستقبل میں فروخت کنندہ آرڈر نہیں لیں گے، جس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کمرشل بینکوں میں ڈالر نہ ہونے کی وجہ سے اسوقت تک دارآمد کنندگان پر کروڑوں روپوں کا ڈیمریج اور کنٹینرز کے کرائے لگ چکے ہیں۔ قلت کی ایک بنیادی وجہ حکومت کی طرف سے کوئی طویل مدتی پالیسی نہ ہونا ہے۔سابق چیئرمین ٹی ایسوسی ایشن نے مزید کہا کہ چائے ایک بنیادی جز ہے جسے ہر عام آدمی بھی استعمال کرتا ہے اور چائے کی طلب تقریبا 250 ملین کلو سالانہ ہے۔گزشتہ ہفتہ روپے کی تنزلی سے چائے کی فی کلو قیمت پر اوسطا 110 روپے کا فرق پڑ چکا ہے۔ نئے درآمد کے لیے کوئی واضح پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے سپلائی چین انتہائی متاثر ہوسکتی ہے۔



اسلام آباد (- این این آئی۔ 01 فروری2023ء) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے اپنی جماعت میں چاپلوسی اور غلامی کا راستہ نہیں اپنایا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے بیان میں حماد اظہر نے کہاکہ اگر شاہد خاقان عباسی صاحب اپنے اصولی موقف پر ثابت قدم رہتے ہیں تو بلاشبہ ان کی عزت، وقار اور سیاسی قد میں بہت اضافہ ہو گا۔انہوں نے کہاکہ شاہد خاقان عباسی نے بااصول اور جمہوری طرزعمل کے لیے آواز اٹھائی، یہ انتہائی قابل قدر ہے۔

میری (ن )لیگ سے ناراضگی کی کوئی وجوہات نہیں ہیں، شاہد خاقان عباسی

میرا کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو میں میاں صاحب کو میسج کردیتا ہوں، ان کا جواب آجاتا ہے، میڈیا سے گفتگو




اسلام آباد (- این این آئی۔ 01 فروری2023ء) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ میری ن لیگ سے ناراضگی کی کوئی وجوہات نہیں ہیں، میرا کوئی مسئلہ ہوتا ہے تو میں میاں صاحب کو میسج کردیتا ہوں، ان کا جواب آجاتا ہے۔شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خبر بنانی ہے تو بنالیں، میری کسی سے ناراضگی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ میرے عمل و قول سے کبھی کوئی ایسا اظہار ہوا ہے تو بتائیں، سیاست میں کوئی ناراضگی نہیں ہوتی۔(ن )لیگی رہنما نے کہا کہ اگر آپ ناراض ہیں تو سیدھا راستہ ہے، دروازہ ہے باہر نکل جائیں، اگر آپ ناراض ہیں تو کوئی قید تو نہیں ہے، ہتھکڑی تو نہیں لگی۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ وزیراعظم صاحب جو میری ذمے داری لگاتے ہیں وہ پوری کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ میرے پاس کوئی عہدہ، تنخواہ اور کوئی دفتر نہیں، میرے پاس کوئی گاڑی اور کوئی ڈرائیور بھی نہیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میاں صاحب جب بھی یاد فرماتے ہیں میں حاضر ہوں۔انہوں نے کہا کہ پارٹی کی ہر مشاورت میں شامل نہیں ہوتا، ہر مشاورت میں کوئی شخص شامل نہیں ہوسکتا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مشاورت میں متعلقہ شخص ہی شامل ہوتا ہے، یہ بڑا غلط تاثر ہے کہ ہر مشاورت میں ہر آدمی شامل ہوتا ہے، ایسے مشاورت ہوتی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کبھی مشاورت ایک آدمی سے ہوتی ہے کبھی ایک سو سے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نگراں وزیراعلی پنجاب کی تعیناتی کے معاملے سے میرا تعلق نہیں۔


مزید کارٹون



Post a Comment

0 Comments