"In case of Imran Khan's arrest, the worker who stayed at home will not remain in Tehreek-e-Insaaf urdu news pakistan

"In the case of Imran Khan's arrest, the worker who stayed at home will not remain in Tehreek-e-Insaaf urdu news Pakistan 

"عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں جو کارکن گھر بیٹھا رہا وہ تحریک انصاف میں نہیں رہے گا.




عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے، لیکن اس ریڈ لائن پر حملہ کیا گیا، لاہور اور اس کے ملحقہ علاقے کے کارکنوں کو تاکید کر دی گئی ہے کہ وہ زمان پارک پہنچیں، علی زیدی



حیدرآباد ( - این این آئی جنوری2023ء) سینئر رہنما پی ٹی آئی علی زیدی نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں جو کارکن گھر بیٹھا رہا وہ تحریک انصاف میں نہیں رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے، لیکن اس ریڈ لائن پر حملہ کیا گیا، لاہور اور اس کے ملحقہ علاقے کے کارکنوں کو تاکید کر دی گئی ہے کہ وہ زمان پارک پہنچیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کی صورت میں جو کارکن اور عہدے دار گھر بیٹھا رہا تو وہ پی ٹی آئی کا حصہ نہیں ہوگا۔ علی زیدی نے سوال کیا کہ کیا فواد چوہدری کلبھوشن سنگھ ہے جو اس کے منہ پر کپڑا ڈال کر اسے عدالت لے گئے؟ دوسری جانب رہنما تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے بھی پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں کو زمان پارک لاہور پہنچنے کی ہدایت دے دی ہے۔

لیڈرشپ کی طرف سے ہدایات ہیں کہ لاہور اور اردگرد کے علاقوں کے لوگ فوراً زمان پارک پہنچ جائیں۔
عمران خان اس ملک کی ریڈ لائن ہے۔ اب کی بار کوئی گھر نہ بیٹھے۔ سارے نکل آؤ اس ملک کو بچانے۔ @AliHZaidiPTI

گزشتہ شب سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کی افواہ پھیلی لیکن صبح فواد چوہدری کو گرفتار کیا گیا۔ واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ میرے بھائی نے میری گرفتاری پر احتجاج کیا تو
 گرفتار کرکے اس پر تشدد کیا گیا، ممکن ہے اب عمران خان کو بھی گرفتار کیا جائے۔ الیکشن کمیشن ارکان اور ان کے خاندانوں کو دھمکیاں دینے سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر کمرہ عدالت میں فواد چوہدری نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نہیں جانتا کون تھے جنہوں نے گرفتار کیا، ممکن ہے عمران خان کو بھی گرفتار کیا جائے۔

جب ان سے سوال کیا گیا کہ آپ کے دور میں اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا، رانا ثناءاللّٰہ مثال ہیں۔ فواد چوہدری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بس کیا کریں یہی تو ہوا لیکن افسوناک ہوا۔ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے فواد چودھری کی بازیابی کی درخواست خارج کردی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق سلیم شیخ نے فیصلے میں کہا کہ یہ کیس پہلے حبس بے جا کا تھا اب نہیں کیونکہ اب ایف آئی آر عدالت میں پیش ہوچکی ہے،اب یہ حراست تو غیرقانونی نہیں ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں جسٹس طارق سلیم شیخ نے فواد چودھری کی بازیابی کی درخواست خارج کرنے کا فیصلہ سنا دیا ہے۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے فیصلے میں کہا تھا کہ میرے سامنے معاملہ حبس بے جا کا ہے، لیکن اب ایف آئی آر عدالت میں پیش ہوچکی ہے اس کو کیسے حبس بے جا کہہ سکتے ہیں؟ یہ کیس پہلے حبس بے جا کا تھا اب نہیں کیونکہ اب ایف آئی آر عدالت میں پیش ہوچکی ہے۔







مہنگائی 50 فیصد ہو جائے گیآئی ایم ایف وعدوں کے بجائے عملی اقدامات چاہتا ہے،میاں زاہد حسیناشیاء خوردونوش اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے اور غلط معاشی و سیاسی پالیسیوں کی وجہ سے غریب عوام بالخصوص محنت کش طبقے کی زندگی اجیرن ہو گئی ہے،آل پاکستان فیڈریشن آف ٹریڈ یونینزشہریوں کو سستا آٹا فراہم کرنے کے لیے 20 کلوآٹے کی 500تھیلوں کاایک ٹرک قلات پہنچ گیاؒکوئٹہ،حکمران آئی ایم ایف سے قرضے کی قسط کی حصول کے لیے عوام کی خون نچوڑرہے ہیں،رہنماجمعیت علمااسلام نظریاتی پاکستانفوادچودھری سمیت تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاریاں الیکشن کمیشن اور امپورٹڈحکومت کاایجنڈاہے، محمودخانعمران خان نے چار سالوں میں نئے پاکستان کے نام پر ملک کو کباڑ خانے میں تبدیل کردیا ،حافظ حمد اللہفواد چودھری کی گرفتاری کا مقصد پی ٹی آئی کو دبا میں لانا ہے، شاہ محمود قریشیرجیم چینج میں سب سے بڑا کردار محسن نقوی کا تھا، عمران خانفواد چوہدری کی گرفتاری کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش نہ کی جائے، ہم پچھلے نو ماہ سے حکومت میں ہیں، سیاسی گرفتاریاں کرنا ہوتیں تو تحریک انصاف کی تمام لیڈر شپ اس وقت جیلوں میں ہوتی، مریم اورنگزیبحکومت چاہے جتنے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کر لے ،عمران خان ، پی ٹی آئی کی بڑھتی مقبولیت کو نہیں روک سکتی،ملک عدنان ڈوگرامپورٹڈ حکومت اسمبلیوں کے تحلیل ہونے سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ، زرتاج گلموجودہ سیٹ اپ پاکستان کو تباہی کی طرف لے کر جا رہا ہے،چوروں کو مان جائوں گا یا ان کی غلامی کروں ایسا ممکن نہیں، عمران خانی*ایف پی سی سی آئی کا مالیاتی خسارے کو پورا کرنے کے لیے معیشت کی ڈاکیومنٹیشن پر زورٓآئی ایم ایف پاکستان کے عوام کو بھوک وافلاس میں دھکیلنا چاہتا ہے ایم ڈبلیو ایمھ*ملک کی معاشی خوشحالی کیلئے ٹیکسٹائل کی صنعت کو رواں دواں رکھنا نہایت ضروری ہے، پٹیامجھے ان کا ابھی تک الیکشن کرانے کا کوئی موڈ نہیں لگ رہاایپکا کا وفاقی حکومت کی طرف سے موجودہ تنخواہوں سے 10 فیصد کٹوتی کے اعلان کیخلاف ملک بھر میں احتجاج کا اعلانپوری قوم کو کہتا ہوں آج کھڑے نہ ہوئے تو آگے اندھیرا ہےژ*آئی ایم ایف حکام وعدوں اور یقین دہانیوں سے بے زار ہو چکے ہیں،زاہد حسینآئی ایم ایف وعدوں کے بجائے عملی اقدامات چاہتا ہے،میاں زاہد حسین

معاہدے میں تاخیر سے معیشت تباہ ہو رہی ہے،شرائط جان لیوا ہونگی مگر دوسرا آپشن نہیں ہے،صدر انڈسٹریل الائنس


کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جنوری2023ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف حکام وعدوں اور یقین دہانیوں سے بے زار ہو چکے ہیں اور وہ نویں جائزے سے قبل طے شدہ معاملات پرعملی اقدامات چاہتے ہیں۔

سابق حکومت کے وزیر خزانہ نے اس وقت تک آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر کی جب تک انھیں برخاست نہ کر دیا گیا مگر انکی تاخیر سے معیشت کا بھرکس نکل گیا۔ اب موجودہ حکومت بھی وہی غلطی دہرا رہی ہے جبکہ معاہدے میں تاخیر سے معیشت تباہ ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط اور مجوزہ منی بجٹ عوام کے لئیجان لیوا ثابت ہونگی مگر اسکے علاوہ کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔

میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اشرافیہ پروری اور غلط پالیسیوں کے علاوہ کووڈ کی وبا اور روس یوکرین جنگ کے نتیجے میں معیشت تباہ ہو چکی ہے اور ان حالات سے نکلنے کے لئے پاکستان کے پاس آئی ایم ایف کی سخت شرائط تسلیم کرکے اس کا مالی تعاون حاصل کرنے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہیکیونکہ پاکستان کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر تقریباً ختم ہو چکے ہیں۔

آئی ایم ایف کے بغیر معیشت چلانے کی کوشش کی گئی مگر اس سے معاشی بدحالی اور عوام میں غم و غصہ بڑھانے کے علاوہ کوئی مقصد حاصل نہیں کیا جا سکا۔ دوست ممالک نے بھی آئی ایم ایف کے بغیر کسی قسم کی مدد سے انکار کرتے ہوئے صاف الفاظ میں واضح کر دیا ہے کہ ان کی مدد حاصل کرنے کیلئے پہلے پاکستان کو اپنے معاملات اور نظام درست کرنے ہونگے۔ ان حالات میں حکومت نے ایک منی بجٹ پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ ڈالر کی قیمت کا تعین بھی مارکیٹ پر چھوڑ دیا جائے گا جس سے ڈالر کی قدر میں فوری طور پر ہوش رُبا اضافہ دیکھنے میں آئے گا اور مہنگائی 35 فیصد سے تجاوز کرسکتی ہے۔

آئی ایم ایف کی سخت شرائط کا مقصد ہمارے کمزورمعاشی نظام کواپنے پیروں پر کھڑا ہونے کے قابل بنانا ہے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ بجلی و گیس کی قیمتوں، پٹرولیم لیوی اور دیگر ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ ہو گا جبکہ کاروباری برادری کی زندگیاں مزید تلخ ہو جائیں گی۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ حکومت سیاسی نقصان کے اندیشے کی وجہ سے کئی ماہ سے عالمی مالیاتی ادارے کی شرائط تسلیم کرنے کے معاملہ پر ہچکچاتی رہی ہے مگر اس تذبذب سے معاشی زبوں حالی میں کمی نہیں آئی بلکہ اضافہ ہوا ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ مزید نقصانات سے بچنے اور معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے سخت فیصلے ضروری ہو چکے ہیں ورنہ ملک مکمل طور پر دیوالیہ ہو جائے گا۔ معاہدے کی صورت میں عالمی ادارہ کم وبیش ایک ارب 20 کروڑ ڈالر فوری طور پر جاری کر دے گا جبکہ دوست ممالک، عالمی اداروں، کمرشل مارکیٹ اوردیگر زرائع سے قرضہ لینا آسان ہو جائے گا جس سے ملکی حالات کچھ عرصہ کے لئے بہتر ہو جائیں گے اور اگر اس دوران طویل عرصے سے زیرالتوا زرعی، معاشی اور مالیاتی اصلاحات کر لی گئیں تو پاکستان اپنے پیروں پر کھڑا ہو جائے گا۔






















Post a Comment

0 Comments